Posts

Showing posts from June, 2020

Zaban-e-Khalq زبان خلق ، شمارہ 39

Image

تلخ و تُرش ........................................... اسانغنی مشتاق احمد رفیقیؔ

  ۔      ہندوستان دنیا میں کووڈ سے سب سے زیادہ متاثرہ پانچواں ملک بن چکا ہے۔    متاثرین کی تعدادڈھائ لاکھ  سے تجاوز کر چکی ہے۔ ایسے وقت میں حکومت نے آٹھ جون سے ملک بھر میں عبادت گاہیں، ہوٹل اور مال کھول دئے ہیں۔۔۔ایک حیرت انگیز خبر اصل میں اس خبر سے پریشانی حزب اختلاف کو ہے، وہ اس بات سے دُکھی ہے کہ بھارت ترقی کرکے پانچویں پائدان پر کیسے پہنچ گیا اور اُسے یہ بات بھی ہضم نہیں ہورہی ہے کہ لاک ڈاؤن اتنی آسانی سے انجام کو پہنچے، وہ عوامی مقامات کو پھر سے پھلتا پھولتا دیکھنا پسند نہیں کرتی۔ لیکن حکومت عوام کے ساتھ ہے، وہ عوام کو آسمان کی بلندیوں تک پہنچا کر ہی دم لے گی۔ ٭ مودی 2.0 کے پہلے سال میں جمہوریت کو ہی کورنٹائن کر دیا گیا ہے۔۔۔ ایک عنوان موجودہ حکومت کی نظر میں کانگریس کا سیکولرزم جو بھارت میں جمہوریت کی اصل ہے، اُس کے لئے کروناوائرس سے بھی زیادہ خطرناک ہے،جمہوریت کو کورنٹائن کر کے در حقیقت وہ اپنی بقا کو دائمی بنانا چاہتی ہے۔ اب یہ جمہور پر منحصر ہے کہ وہ جمہوریت کو اس مسلط کی گئی کورنٹائن سے نکال پاتے ہیں یا اسے یوں ہی   بھوکے پیاسے مر...

میڈیا ہاؤس کی ضرورت اور ہمارا اصل مسئلہ ......................................... اسانغنی مشتاق احمد رفیقیؔ

  جرعات وطن عزیز میں مسلمانوں کے حوالے سے میڈیا جس قسم کی فضا ہموار کرر ہی ہے اس کو لے کر سنجیدہ اور دانشور حلقے میں بڑی تشویش پیدا ہوگئی ہے۔ علاقائی ہو یا قومی سطح کا قدرتی یا انسانی غلطی کے نتیجے میں رونما ہونے والا کوئی حادثہ، ملکی میڈیا کا اس کے پیچھے مسلم چہرہ تلاشنے کی روش   نے ایک ایسے میڈیا ہاؤس کی ضرورت اشد ضروری کر دی ہے جو ہر قسم کے تعصب سے بالاتر، ملک میں امن و بھائی چارگی کی فضا ہموار کریں۔ اس کے لئے مسلم دانشوروں اور ملی رہنماؤں کے ایک بڑے طبقے میں شد و مد سے گفتگو بھی شروع ہوچکی ہے۔ لیکن اصل مسئلہ کی طرف خال خال ہی کسی کی توجہ مبذول ہورہی ہے۔ اس بات سے شایدہی کسی کو انکار ہو کہ موجودہ دور اور مستقبل ِ قریب اور بعید میں، کسی بھی قوم کی معاشی اور سیاسی ترقی میں میڈیا کا کردار بہت ہی اہم رہے گا۔ بغیر میڈیا کے سہارے کے عوام میں اپنی بات رکھنا، اپنے حق میں رائے عامہ ہموار کرنا، چاہے آپ سو فیصد حق پر ہی کیوں نہ ہوں ناممکن ہوگا۔افسوس اس بات پر ہے کہ اتنا کچھ سمجھ کر اور جان کر بھی ہمارے قائدین خاموش اور ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہوئے ہیں۔ آخر اس غفلت اور میڈیا سے ...