Posts

Showing posts from December, 2020

Zaban-e-Khalq زبان خلق ، شمارہ 51

Image
 

تلخ و تُرش ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسانغنی مشتاق احمد رفیقیؔ

    ٭کووڈ کی وجہ سے دوہزار تیس تک ایک ارب سے زیادہ افراد انتہائی غربت کا شکار ہوسکتے ہیں۔۔۔اقوامِ متحدہ ویسے بھی اب کونسے دولت مند ہیں جو دوہزار تیس تک انتہائی غریب ہوجائیں گے، بس اتنا ہوگا کہ تھوڑی پریشانیاں اور بڑھ جائیں گی،غریب کو ہمیشہ غم سہنے کی عادت رہتی ہے وہ یہ درد بھی سہہ لیں گے۔ اقوام متحدہ کو غریبوں کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں، وہ اپنے سرمایہ دار آقاؤں کے مفادات کا تحفظ کرتی رہیں اُس کے لئے یہی بہت ہے۔ ٭یورپی یونین نے ترکی کو بحیرہ روم میں گیس کی ذخائر کی دریافت سے روکنے کے لئے پابندیاں عائد کرنے پر مشاورت کی۔۔۔ ایک خبر یورپی یونین اپنی تمام نام نہاد ترقی پسند سوچ کے باوجود ایک حاسد پڑوسن ہی نکلی جس کی ناک، کان اور آنکھ ہمیشہ پڑوسی کی ہانڈی، دروازہ اور دیوار کے ساتھ لگی رہتی ہے، وہاں تھوڑی سی ہل چل ہوئی، ادھر اس کے سینے میں آتش فشاں  ابلنے لگے۔ ہائے افسوس ٭فلسطین کے لئے اصولی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں،مملکت سعودیہ ہمیشہ کی طرح آج بھی اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہے اور فلسطینی اراضی پر اسرائیل قبضے کے خلاف ہے۔۔۔سعودی کابینہ بھگتوں کے لئے تسلی کے یہ ...

کارواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسانغنی مشتاق احمد رفیقیؔ

    جرعات 1857ء کی پہلی جنگ آزادی جسے بغاوت ہند بھی کہا جاتا ہے، کی ناکامی کے بعد سب سے زیادہ متاثر مسلمان ہوئے۔چونکہ اس جنگ آزادی کی قیادت میں اکثریت مسلمانوں کی تھی، انگریزوں نے ہر اعتبار سے مسلمانوں کو کمزور کرنے کے لئے ہر وہ گُر اپنائے جو وہ اپنا سکتے تھے۔بہادر اور صاحبِ سیف وقلم مسلمانوں کو پھانسی دے دی یا توپ کے دھانے سے باندھ کر اُڑا دیا۔ مسلمانوں کا جو تعلیمی نظام تھا اُسے ختم کرکے اپنا تعلیمی نظام تھوپا۔ حکومت کی زبان جو مسلمانوں کے زیر اثر فارسی تھی اُسے اردو سے بدل ڈالا۔ چونکہ اس جنگ میں ہندو اور مسلمان ایک صف میں کھڑے حکومت کو للکار رہے تھے اس بھائی چارے کو ختم کرنے کے لئے دونوں طرف اپنے کرائے کے پٹھو لگوائے، جنہوں نے جھوٹی تاریخ سنا کر، ایک دوسرے کے خلاف دونوں جانب نام نہاد ظلم و ستم کی کہانیاں پھیلا کر آپسی دشمنی کو ہوا دی اوران دونوں کے بیچ نفرت کی وہ آگ جلائی کہ آج تک اس کی تپش میں کوئی کمی نہیں آئی، برعکس زمانے کے ساتھ ساتھ اور تیز ہوتی چلی گئی۔ اتنا سب سہنے کے بعد ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ مسلمان فورا خود احتسابی کی طرف متوجہ ہوتے، اپنے صفوں کو درست کرتے، د...