Posts

Showing posts from April, 2021

Zaban-e-Khalq زبان خلق ، شمارہ 59

Image
 

تلخ و ترش ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسانغنی مشتاق رفیقیؔ

٭عدالت عالیہ نے اتر پردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق سربراہ وسیم رضوی کی جانب سے دائر قرآن کی26 آیات کو ہٹانے سے متعلق عرضی کو خارج کرتے ہوئے اُسے فضول بتایا اور اُن پر پچاس ہزار روپئے جرمانہ بھی لگایا۔۔۔ ایک خبر اچھا فیصلہ ہے، اسے خوش آمدید کہنا چاہئیے۔ لیکن وسیم رضوی کو جو پبلسٹی اس عرضی کو لے کر ملی اس کے آگے پچاس ہزار روپئے کا جرمانہ بہت کم ہے۔ رقم اتنی ہونی چاہئے تھی کہ آئندہ کوئی اس قسم کے بے ہودہ عرضی داخل کر کے عدالت کا وقت برباد کرنے کی جراء ت نہ کرے۔ ٭ٹمل ناڈو اسمبلی انتخابات 2021، جیت کس کی ہوگی۔۔۔ ایک عنوان جیت کسی کی بھی ہو لیکن اس سے عوام کا بھلا ہوگا ایسا کچھ نظر نہیں آتا۔ جب تک مرکزی حکومت کی موجودہ پالیسیوں میں کوئی خاص تبدیلی نہیں ہوتی ریاستی حکومتیں لاکھ کوشش کرلیں عوام کو راحت ملنی بہت مشکل ہے۔   ٭خدا بخش لائبریری، پٹنہ کی بلڈنگ خطرے میں، کیا آپ اس کے ماضی اور حال سے واقف ہیں؟۔۔۔ ایک خبر، ایک سوال ہمیں اپنی ماضی اور حال کی ہی پرواہ نہیں، کسی لائبریری کی عمارت سے ہمیں کیا لینا۔ لائبریری اورکتابیں زندہ قوموں کی علامت ہیں۔ ان کی حفاظت کرنا گویا زندگی کی حفاظت ...

اسلام کا نظام زکواۃ۔۔۔ دنیا کے موجودہ معاشی بحران کا واحد حل ......................... اسانغنی مشتاق رفیقیؔ

 جرعات اسلام کے پانچ بنیادی فرائض میں نماز کے بعد زکواۃ کا درجہ آتا ہے۔ قرآن مجید کے متعدد مقامات میں زکواۃ کا ذکر نمازکے ساتھ جوڑ کر کیا گیا ہے۔ یعنی اللہ رب العزت کے نزدیک نماز کی جتنی اہمیت ہے اتنی ہی اہمیت زکواۃ کی بھی ہے۔اسلام کے پانچ بنیادی فرائض میں زکواۃ ہی وہ واحد عبادت ہے جو انسانوں کو انسانوں سے براہ راست جوڑتی ہے۔ زکواۃ، رب ِکائنات کی طرف سے اپنے بندوں کو دیا گیا ایک ایسا معاشی نظام ہے جس کے ذریعے معاشرے میں وسائل اور دولت کی تقسیم میں جو اونچ نیچ انسانوں کی فطری کمزوریوں کی وجہ سے یا آپسی استحصال کے نتیجے میں پیدا ہوجاتی ہیں، ان کو آسانی سے دور کیا جاسکتا ہے اور سماج میں معاشی مساوات قائم کی جاسکتی ہے۔ یہ اور بات ہے کہ جتنا زور اسلام کے دوسرے فرائض پر دیا جاتا ہے اتنا زکواۃ پر نہیں دیا جاتا۔ ہر آئے روز ہمارے درمیان نماز، روزہ اور حج کے تعلق سے تو بے شمار وعظ و نصیحت کی محفلیں سجتی ہیں، بیشک یہ ضروری بھی ہیں، لیکن زکواۃ کو لے کر اتنی سنجیدگی نہیں دکھائی جاتی جتنا اس کا مقام ہے۔ پتہ نہیں ایسا کیوں ہے؟ تاریخ گواہ ہے اسلام کے دور اول میں جب زکواۃ کا نظام مسلمانوں کے درمی...

Zaban-e-Khalq زبان خلق ، شمارہ 58

Image
 

تلخ وترش ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسانغنی مشتاق رفیقیؔ

٭بنگال انتخابات سے ٹھیک پہلے بنگالی فنکاروں نے کہا، تقسیم کرنے والی سیاست نہیں ہونے دیں گے۔۔۔ ایک خبر اگر عوام کے ذہن پر وپگنڈے کے زور پر اتنے زہر آلود کر دئے گئے ہوں کہ وہ خود تقسیم والی سیاست پہ راضی ہوں تو پھر یہ مٹھی بھر فنکار کیا کرسکتے ہیں۔ اب انتخابات کے نتائج آنے کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ جیت بنگالی فنکاروں کی ہوئی ہے یا تقسیم کی سیاست کر نے والوں   کی۔ یہ انتخابات بنگال میں رہنے والوں کے لئے ایک ایسا امتحان ہے جو ان کے حقیقی رجحان کو ظاہر کرے گی۔ ٭اقلیت اپنے مسائل اُٹھانے میں محتاط رہیں، بی جے پی کو پولرائزیشن کا موقع نہ دیں۔۔۔ کانگریسی رہنما سلمان خورشید اگر کانگریس اپنے دور اقتدار میں اقلیتوں کو مسائل چپ سے حل کر دیتی، اس پر پروپگنڈہ نہ کرتی تو بی جے پی کو پھیلنے پھولنے کا موقعہ ہی نہ ملتا۔ کانگریس کی ووٹ بینک کی سیاست سے نہ صرف اس کا نقصان ہوا بلکہ اقلیتوں کو بھی اس کی بھاری قیمت چکانی پڑی ہے۔   ویسے   کانگریسی رہنما کا مشورہ بہت صحیح ہے، کاش اقلیتیں اس بات کو سمجھ لیں۔ ٭تمل ناڈو میں سی اے اے اور زرعی قوانین نافذ نہیں ہونے دیں گے۔۔۔ ڈی ایم کے رہنما اسٹا...

ہمارے درمیان کا مفاد پرست ابلیسی گروہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسانغنی مشتاق رفیقیؔ

    جرعات ہٹ دھرمی اور ضد جاہلیت کی پہلی پہچان ہے۔ اپنی بات پر اڑے رہنا، چاہے حق آپ پر مکمل واضح کیوں نہ ہوجائے، شیطانی صفت ہے۔ ایسی جاہلیت زدہ ذہنوں کے تعلق سے قرآن مجید کا ارشاد ہے کہ ”اللہ نے ان کے کانوں اور دلوں پرمہر لگا دی ہے اور ان کے آنکھوں پر پردہ پڑگیا ہے،“ ایک اورجگہ قرآن مجید نے انہیں بہرے گونگے اور اندھے سے تعبیر کیا ہے۔ گویا حق سے بغض اور انکار کی وجہ سے خدا نے ان کے زبان پر سماعتوں پر اور بصارتوں پر مہر لگادی ہے جس کی وجہ سے وہ کان رکھ کر بھی سُن نہیں سکتے، آنکھ رکھ کر بھی دیکھ نہیں سکتے، زبان رکھ کر بھی بول نہیں سکتے۔یہ لوگ حقیقت میں شیطان کے بھگت ہیں اور اسی کے نقش قدم پر ہیں کیونکہ اس نے حق واضح ہوجانے کو بعد بھی محض اپنی انا کی تسکین اور ذاتی خواہش کے خاطر اس کو نہ صرف جھٹلایا بلکہ اپنی اس حرکت کی تاویل بھی پیش کی۔ اُن کے نزدیک حق اُن کی مفاد کا نام ہے اور سچائی اُن کی انا۔ دراصل یہ انسانوں کا وہ بد ترین گروہ ہے جو خدا سے جنگ کر نے پر تُلا رہتا ہے۔ سچائی اور حقیقت کی ان کے یہاں کوئی قدر نہیں ہوتی۔ وہ صرف اور صرف اپنی ذاتی خواہشات اور انا کی تسکین کے ل...