Posts
Showing posts from January, 2022
تلخ و ترش ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسانغنی مشتاق رفیقی،
- Get link
- X
- Other Apps
٭کورونا سے گھبرانے کی ضرورت نہیں۔۔۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجروال بے شک،’آپ‘ کے ہوتے ہوئے کورونا سے گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں،کورونا خطرناک ہوسکتی ہے لیکن’آپ‘ سے زیادہ نہیں۔(دہلی فسادات کے پس منظر میں) ٭لداخ: محکمہ ریونیو کی نوکریوں سے اردو جاننے کی لازمی اہلیت کو ختم کرنے کے فیصلے پر تنازعہ۔۔۔ دی وائر تنازعہ اس لئے کھڑا ہورہا ہے کہ اس فیصلے سے کچھ لوگوں کے پیٹ پر لات پڑرہی ہے، اگر مسئلہ صرف اردو زبان کا ہوتا تو شاید کسی کے کان میں جوں بھی نہ رینگتی۔ ٭ چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق چین نے مصنوعی سورج بنالی جو حقیقی سورج سے پانچ گنا زیادہ گرم ہے۔۔۔ ایک عالمی خبر اور ہم وشو گرو بننے کا خواب دیکھنے والے ابھی بھی سوریہ نمسکار میں ہی پھنسے ہوئے ہیں۔ ٭اتر پردیش میں اہم بی جے پی رہنما اسمبلی انتخابات سے قبل پارٹی کیوں چھوڑ رہے ہیں؟۔۔۔ ایک سوال یاتو اُنہیں سیٹ نہیں ملی ہوگی، یا اُنہوں نے جہاز کے ڈوبنے کو بھانپ لیا ہوگا، یا جوابدہی کے خوف سے مجبور ہوگئے ہونگے۔ ویسے اُن کا، اُن کے کسی بھی قول اور فعل کاکوئی اعتبار نہیں، یہ سب بے پیندے کے لوٹے ہیں، نتائج کے بعد کسی بھی...
سوال سے اتنی گھبراہٹ کیوں؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسانغنی مشتاق رفیقیؔ
- Get link
- X
- Other Apps
جرعات آقائے کائناتﷺ حالت سفر میں ہیں۔ زمین سے آسمان تک ہر چیز پلکیں بچھائے آپ کے لمس کے لئے بیتاب ہے۔ مٹی کا ایک حقیر سا ذرہ بھی آپﷺ کے قدموں کو چھو کر اپنے آپ کو کائنات سمجھ رہا ہے اور کیوں نہ ہو اس کو محبوب خدا کی قدم بوسی کا شرف جو حاصل ہو گیا ہے۔ آپ ﷺ کے بدن اطہر پر ایک چادر ہے جس کے کنارے موٹے ہیں۔ ایسے میں ایک اعرابی راستہ کاٹتے آپ کے قریب پہنچ جاتا ہے اور آپ کو متوجہ کرنے کے لئے چادرکا کنارہ پکڑ کر زور سے جھٹکا دیتا ہے،اتنے زور سے کے آپ کے گردن اور شانوں پر چادر کی کور سے نشان پڑ جاتے ہیں۔ آپﷺ اس کی طرف متوجہ ہوتے ہیں تو وہ اجڈ لہجے میں سوال کرتاہے، ”خدا کا دیا ہوا جو مال تیرے پاس ہے، اس میں سے میرے دونوں اونٹوں پر لاد دے اور یہ بھی سن لے کہ جو کچھ تو مجھے دے گا وہ تیرا یا تیرے باپ کا مال نہیں ہے۔“ اس بدوی کی گستاخانہ انداز گفتگو سن کر بھی آپﷺ کے چہرے پر کوئی شکن نمودار نہیں ہوتی ہے۔ بس زبان مبارک سے اتنا کہتے ہیں ”بے شک مال اللہ کا ہے، اور میں اس کا بندہ ہوں، مگر اے اعرابی! تو بتا کیا تیرے ساتھ بھی وہی سلوک کیا جائے جو تو نے میرے ساتھ کیا ہے؟“ وہ بغیر کسی تاثر کے کہتا ہے، ”نہ...
تلخ و ترش ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسانغنی مشتاق رفیقی
- Get link
- X
- Other Apps
٭راشٹریہ سویم سیوک سنگھ نے اتر پردیش انتخابات کے پیش نظر مسلم خواتین تک بڑے پیمانے پر رسائی کا پروگرام شروع کیا ہے۔۔۔ پی ٹی آئی کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ مسلم خواتین کی اکثریت ناقص العلم ہوتی ہے اور انہیں آسانی سے ٹرانس میں لیا جاسکتا ہے۔ اور انہیں یہ بھی پتہ ہے کہ مسلم خواتین کا تعلق مساجد اور مدارس سے برائے نام بھی نہیں ہے تو ان کے درمیان غلط باتیں اور نام نہاد آزادی کا منتر باآسانی پھیلایا اور پھونکا جاسکتا ہے۔ اب یہ مسلم مردوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ آر ایس ایس کی اس خطرناک چال سے مقابلہ کے لئے کیسے اپنے آپ کو تیار کرتے ہیں۔ ٭لفظ لینچنگ2014 سے پہلے ملک میں عملی طور پرکبھی نہیں سنا گیا۔۔۔ کانگریس رہنما راہل گاندھی اس میں کوئی شک نہیں کہ 2014 سے پہلے لفظ لینچنگ ملک میں عملی طور پر کبھی نہیں سنا گیا لیکن اس بات میں بھی کوئی شک نہیں کہ 2014 کے بعد جتنے بھی لینچنگ ہوئے اس کے لئے میدان کانگریس نے ہی اپنے ستر سالہ دور اقتدار میں تیار کیا تھا۔لگتا ہے یہ بات راہل جی کہنا بھول گئے۔ ٭حکومت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے چار ہزار چھ سو کروڑ روپئے کا دال گھوٹالہ۔۔۔ دی وائر ’دال میں کچھ کالا ہے‘ اور ’...
مسلمان، خود اعتمادی اور خود احتسابی ...................... اسانغنی مشتاق رفیقی، وانم باڑی
- Get link
- X
- Other Apps
جرعات اقوام میں ترقی کے لئے دو چیزیں بے حد ضروری ہیں۔ خود اعتمادی اورخود احتسابی۔ ان کے بغیر کوئی بھی قوم نہ اپنا وجود باقی رکھ سکتی ہے اور نہ ترقی کی منزلیں طے کر سکتی ہے۔ مسابقت کی دوڑ میں خود کو آگے رکھنے کے لئے خود اعتمادی ایندھن کی طرح ہے اور خود احتسابی کے بغیر صحیح راہ کی پہچان اور اس پر گامزن ہونا نا ممکن ہے۔ جب تک آپ کو اس بات کا یقین اور اعتماد نہ ہو کہ آپ اس کار گاہ ہستی میں کوئی بے کار شئے نہیں ہیں بلکہ آپ کی نقل و حرکت سے ہی یہاں بہار و خزاں کا ظہور ہوتا ہے، زمین اناج اگلتی ہے اور آسما ن سے بارش برستا ہے آپ وسائل رکھتے ہوئے بھی ایک قدم آگے نہیں بڑھ سکتے۔ اسی طرح جب تک آپ خود کو خود احتسابی کے تیز آنچ میں نہیں تپائیں گے آپ کو کھرے کھوٹے کی،صحیح غلط کی،جھوٹ سچ کی پہچان کبھی نہیں ہوسکتی۔ آپ خود اعتمادی کے ساتھ بھر پور وسائل رکھتے ہوئے بھی سعی ءِ لاحاصل کے چکر ویو میں گھومتے رہیں گے۔ موجودہ دور مسلمانوں کے لئے خاص کر ہندوستانی مسلمانوں کے لئے نازک ترین دور ہے۔ ایک طرف زندگی کے ہر میدان میں ہم بد ترین پسماندگی کا شکار ہیں تو دوسری طرف ہمیں اپنی پہچان چھن جانے کا خدشہ رات دن ...