Posts

Showing posts from March, 2022

Zaban-e-Khalq زبان خلق ، شمارہ 78

Image

تلخ و ترش۔۔۔۔۔۔۔۔ اسانغنی مشتاق رفیقی، وانم باڑی

٭اقوام متحدہ نے پندرہ مارچ کو اسلاموفوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن منانے کے لئے تجویز کردہ ایک قرار داد منظور کر لیا ہے۔ہر سال دنیا بھر میں اس دن کو اسلاموفوبیا سے نمٹنے کیلئے سالانہ یاد دہانی کے طور پر منایا جائے گا۔ یاد رہے تین سال قبل اسی دن نیوزی لینڈ میں ایک دائیں بازو کے انتہا پسند نے دو مساجد پر دہشت گردانہ حملہ کرکے پچاس سے زائد مسلمانوں کو شہید کر دیا تھا۔۔۔ عرب نیوز کئی دہائیوں سے دنیا بھر میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف غلط پروپگنڈا کے ذریعے اسلاموفوبیا کا زہر پھیلانے والے عناصر کو بڑھاوا دینے کے بعد یہ ہلکا سا پچھتاوا!!! بقول غالب کی مرے قتل کے بعد اس نے جفا سے توبہ ہائے اُس ذود پشیماں کا پشیماں ہونا ٭حکومت کو چاہئے کہ وہ وقت پر مہنگائی سے عوام کو راحت دینے کے لئے ضروری اقدامات کرے۔۔۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی مثلاً پورے ملک میں ”دی کشمیر فائل“ نامی فلم کو ٹیکس فری کرنے کا اعلان کرے، اسکول کے نصاب میں بھگوت گیتا کو شامل کرے،وغیرہ وغیرہ ٭مہاراشٹر میں بی جے پی اپنے بل بوتے پر اقتدار میں آئے گی۔۔۔ مہاراشٹربی جے پی رہنما دیویندر فڑنویس بلی کے خواب میں چھیچھڑے ، ہر سیاسی پا...

شہر وانم باڑی اور اس کی تہذیب ، زوال کے کگار پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسانغنی مشتاق رفیقی

جرعات:۔۔۔ ہمارا شہر وانم باڑی ضلع ویلور ترپاتور میں ہی نہیں پوری ریاست ٹمل ناڈو میں اپنی ایک منفرد پہچان رکھتا ہے۔ بالخصوص ٹمل ناڈو کے اردو بولنے والے علاقوں میں شہر وانم باڑی مرکزی حیثیت کا حامل رہا ہے۔ یہاں کے مسلمانوں کی تہذیب،ان کا طرز تکلم، ان کا بلند اخلاق، ان کی فیاضی، تعلیمی معیار، دانشمندی، مذہبی فکر، سیاسی بصیرت آس پاس کے تمام شہروں میں مثالی مانی جاتی رہی ہے۔ ایک زمانے تک ملّی،ملکی اور کاروباری مسائل میں رہنمائی کے لئے آس پاس کے لوگ ہمارے شہر کے دانشوروں کی طرف متوجہ ہوتے تھے یا ان مسائل سے نپٹنے میں ہمارے طرز عمل کو دیکھ کر اس کی تقلید کرتے تھے۔ تعلیم کے میدان میں بھی ہمارے شہر کی حیثیت مسلم رہی۔ علاقے کا پہلا کالج ہمارے شہر میں ہی بنا تھا۔ جس سے متاثر کے ہوکر دوسرے شہروں میں اسکول اور کالجس قائم ہوئے۔ لڑکیوں کے لئے اسکول، کالج اور ان کی مذہبی تعلیم کے لئے مدرسہ کا قیام، ایک ایسی پہل رہی جس کی مثال نہ صرف ٹمل ناڈو کے اردو بولنے والے شہروں میں بلکہ ٹمل بولنے والے مسلمانوں کے علاقوں میں بھی ملنی مشکل ہے۔شہر کے تعلیمی معیار اور تعلیمی سرگرمیوں کو دیکھ کر لوگ اسے جنوب کا عل...

Zaban-e-Khalq زبان خلق ، شمارہ 77

Image

تلخ و ترش ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسانغنی مشتاق رفیقی

٭کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ مودی حکومت خارجہ پالیسی کے معاملے میں جو اسٹریٹجک غلطی کر رہی ہے، اس کا خمیازہ ملک کو بھگتنا پڑے گا۔۔۔ یو این آئی مودی حکومت داخلہ پالیسی کے معاملے میں جو اسٹریٹجک غلطیاں کر رہی ہے اُس کا خمیازہ،جب اُس کے بھگت پورے تحمل اور صبر کے ساتھ بھگت رہے ہیں تو اُس کی خارجہ پالیسی کی غلطیوں کا خمیازہ ملک اور ملک کے عوام کیوں نہیں بھگت سکتے؟ ٭یوکرین پر روس کا حملہ: امریکی صدر بائیڈن یوکرین میں فوجیں کیوں نہیں بھیجیں گے؟۔۔۔ ایک سوال (بی بی سی) اس لئے کہ اس کے بعد جو صورتحال پیدا ہوگی اس کا انہیں بخوبی اندازہ ہے، اور وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ یوکرین میں نہ پٹرول ہے نہ گیس ہے اور نہ معدنی ذخائر، ایسے میں اس جنگ میں کودنا پوری طرح سے گھاٹے کا سودا ہے، اور امریکہ کبھی گھاٹے کا سودا نہیں کرتا۔ ٭اتر پردیش اسمبلی انتخابات: سونبھدرا میں انتخابی مہم کے دوران مقامی رکن اسمبلی اور بی جی پی امیدوار بھوپیش چوبے اپنی کرسی پر کھڑے ہوگئے اور اپنے کان پکڑ کر اُٹھک بیٹھک کرکے عوام سے اپنی غلطیوں کی معافی مانگنے لگے۔۔۔ سوشیل میڈیا سے اپنا الو سیدھا کرنے کے لئے عوام کو...

قُدرت کے فیصلے اور مکافات عمل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسانغنی مشتاق رفیقیؔ

انگریزی میں ایک کہاوت ہے، "مین پرپوزس گاڈ ڈسپوزس"، جس کا مطلب ہے انسان ایک چیز سوچتا ہے، تجویز کرتا ہے، خدا دوسرا سوچتا ہے،فیصلہ کرتا ہے۔ یعنی انسان چاہے کچھ بھی طے کرے، منصوبہ بندی کرے، لائحہ عمل مرتب کرے،ہوگا وہی جو خدا چاہتا ہے اور اس کی قدرت چاہتی ہے۔ ازل سے یہ بات مشاہدے سے ثابت ہوچکی ہے کہ انسان چاہے کتنا ہی طاقتور اور سمجھ بوجھ والا کیوں نہ ہو، قدرت کے سامنے اس کی حیثیت کچھ بھی نہیں ہے۔ایسا بھی ہوا اور زمانے نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کہ وہ لوگ جواپنی دانشوری کے گھمنڈ میں وقت کو اپنی مٹھی میں رکھنے کا دعویٰ کرتے تھے آن کی آن میں وقت کے آگے جھولی پھیلانے پر مجبور ہوگئے۔ جن کے تخت و تاج کی چکا چوند کبھی سورج کی کرنوں کو شرمادیتی تھی، اُن پر ایک دور ایسا بھی آیا کہ اُن کے چہروں سے گرد پوچھنے والا کوئی نہیں رہا، بے یار و مددگار زندگی کے صلیب کو کاندھوں پر ڈھوئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگئے۔ اور وہ لوگ جنہوں نے اپنے مکر و فریب سے انسانوں کی بڑی بڑی آبادیوں کو جہنم بنایا، عزت داروں کی عزت کو تار تار کیا تھا، جب قدرت ان کے ساتھ مکر کرنے پر آئی تو ان کی دولت و جائد...