٭دنیا میں اقتصادی عدم مساوات تیزی سے پھیل رہا ہے۔ 2153 ارب پتیوں کے پاس دنیا کی 60 فیصدآبادی کے مقابلے زیادہ جائدادہے۔ ہندوستان کے 63 ارب پتیوں کے پاس ملک کے بجٹ سے زیادہ دولت ہے۔ ایک گھریلو ملازمت کرنے والی خاتون کو کسی ٹکنالوجی کمپنی کے سی ای او کے برابر کمانے میں 22 ہزار 277 سال لگ جائیں گے۔۔۔ایک رپورٹ یہ سب سرمایہ دارانہ نظام کے برکات ہیں، جس کے پیچھے دنیا اندھی ہوکر بھاگے جارہی ہے۔ مستقبل قریب میں اس نظام سے چھٹکارے کے آثار نظر نہیں آتے۔ کیونکہ اس کے متبادل میں اگر کوئی نظام پیش کیا جاسکتا ہے تو وہ صرف اسلامی نظام ہے، لیکن جنہیں دنیا کے آگے یہ نظام پیش کرنا ہے وہ خواب خرگوش میں پڑے ہوئے ہیں یا خود سرمایہ دارنہ نظام کے سحر میں مبتلا اپنے مفادات کے تحفظ میں مجرمانہ غفلت برت رہے ہیں۔ ٭ٹکڑے ٹکڑے گینگ کو لے کر وزارت داخلہ کے پاس کوئی جانکاری نہیں۔۔۔ آر ٹی آئی ٹکڑے ٹکڑے گینگ، یہ بھی صرف ایک جملہ ہے، اور جملوں کے بارے میں کسی کے پاس کوئی جانکاری نہیں ہوتی ہے، حتی کہ جملہ بولنے والوں کے پاس بھی، جیسے پندرہ لاکھ روپیوں کے بارے میں۔۔۔ کچھ نہ سمج...