Posts

Showing posts from March, 2021

Zaban-e-Khalq زبان خلق ، شمارہ57

Image
 

تلخ و تُرش ......................... اسانغنی مشتاق رفیقیؔ

    ٭سری لنکا نے قومی سلامتی کا حوالہ دیتے ہوئے برقعے پرپابندی اور ہزار سے زائد مدرسوں کے بند کرنے کا اعلان کیا۔۔۔ ایک خبر خانگی مسائل سے اپنے عوام کی توجہ ہٹانے اور انہیں الجھائے رکھنے کے لئے ایسے قوانین کے اعلانات اب ایک عام سی بات ہوگئی ہے۔ اسلاموفوبیا کے نام پر یہ سیاست کب تک چلتی رہے گی اور اس کا انجام کیا ہوگا یہ آنے والا وقت ہی طے کرے گا۔ پتہ نہیں عوام کے سمجھ میں یہ   بات کب آئے گی۔ ٭سال دو ہزار سولہ سے دو ہزار بیس کے بیچ پارٹی بدلنے والے لگ بھگ چالیس فیصدی ایم ایل اے بی جے پی میں شامل۔۔۔انتخابی اصلاحات کی سمت میں کام کرنے والی تنظیم ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹکٹ ریفارمز کی ایک رپورٹ پوجا ہمیشہ چڑھتے سورج کی ہی کی جاتی ہے۔ یہ زمانے کا ازل سے دستور رہا ہے۔لیکن جب سورج ڈھلنا شروع ہوگا اور یقینا بہت جلد ڈھلنا شروع ہوگا کیونکہ یہی قدرت کا قانون ہے، تب دیکھنا کہ ایک پیر پر کھڑے ہوکر اس کی پوجا کرنے والے یہ سب کیسے لوٹ کر اپنے اپنے بلوں میں گھس رہے ہوں گے یا نئے ٹھکانوں کی تلاش میں بھٹک رہے ہوں گے۔ ٭مندر سے پانی پینے پر ایک معصوم بچے پر تشدد، پانی کا بھی کوئی مذہ...

کیا مسلماںوں میں اتحاد و اتفاق دیوانے کا خواب جیسی کوئی بات ہے؟ .......................... اسانغنی مشتاق رفیقیؔ

    جرعات چودہ سو سال گذر گئے، زمانے نے کئی کروٹیں لے لیں، لیکن تاریخ کے صفحوں پر لگے کچھ داغ آج بھی ویسے ہی تازہ ہیں جیسے یہ کل ہی کی بات رہی ہو، خلیفہ سوم کے خلاف بغاوت ہوئی، باغیوں نے خلیفہ وقت کے گھر کا گھیرا کرکے آخر کار انہیں شہید کر ڈالا۔ وہ دن ہے اور آج کا دن مسلمانوں میں ایک دوسرے کے خلاف بغاوت اوررسہ کشی عام سی بات ہے۔ خلیفہ چہارم کے خلاف ان کو شہید کئے جانے تک بغاوت اور نافرمانی، پھر نواسہ رسولؐ   کا ساتھ جو کچھ ہوا وہ اب تاریخ کا ایک ایسا المناک باب ہے جس سے بڑا المیہ شاید ہی روئے زمین پر کوئی رونما ہوا ہو۔ خلافت پر ملوکیت کی جیت سے جو فضا تیار ہوئی اس کا اثر عوام کے ذہنوں پر ایسا پڑا کہ صحیح اور غلط کی تمیز ہی مٹ گئی۔ دشمن کے خلاف سیسہ پلائی دیوار کی طرح ڈٹ جانے والے آپس میں ہی ایک دوسرے کے خلاف گردنیں کاٹنے لگے۔عہدے اور کرسی کے لئے کچھ بھی کر جانا نہ صرف آسان ہوگیا بلکہ اس کے لئے سند بھی مہیا کرالی گئی۔ یوں امت میں تفریق کا جو بیج بویا گیا وہ وقت کے ساتھ ساتھ تناور درخت بنتا گیا۔ ایک اللہ، ایک کلمہ، ایک رسول، ایک کتاب رکھنے کے باوجود اگر دنیا میں سب سے ز...

Zaban-e-Khalq زبان خلق ، شمارہ 56

Image
 

تلخ و تُرش .......................... اسانغنی مشتاق رفیقیؔ

    ٭بی جے پی کا ساتھ دینا بڑی بھول تھی، سرکار کسانوں کو برباد کرنے پر تلی ہے۔۔۔بھارتیہ کسان یونین کے قومی صد رنریش ٹکیت   کیا یہ سچ مچ بھول تھی یا جان بوجھ کر اٹھایا گیا قدم تاکہ کسی کو سبق سکھایا جائے؟ اوراب جب خود پرپڑی ہے توشرمندگی چھپانے کے لئے بھول بتا یا جارہا ہے ۔ ٭گجرات بلدیاتی انتخابات: بی جے پی کی بڑی جیت، پچتھر فیصد سے زائد نشستوں پر کامیاب۔۔۔ ایک خبر یہ بھی کم ہے۔ کیونکہ گجراتی عوام کو چاہئے تھا کہ جس پارٹی کی وجہ سے اقتدار اور معیشت کا ایک بڑا حصہ ان کی ریاست میں منتقل ہوگیا، وہ اس پارٹی کو صد فیصد کامیابی سے ہمکنار کراتے۔ ٭ہندوستان میں بے روزگاری عروج پر۔۔۔ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ صرف بے روزگاری ہی نہیں، فرقہ پرستی، اقربا پروری، رشوت، بد عنوانی، آپس میں نفرت و بغض، مہنگائی، کساد بازاری، دھوکہ دہی بھی عروج پر ہیں۔ لیکن حیرت کی بات ہے پھر بھی لوگ حکومت کے ساتھ کھڑے نظر آرہے ہیں۔ نہ میڈیا میں اور نہ اپوزیشن میں ان کے خلاف لڑنے کی کوئی ہلچل ہے نہ تحریک۔ لگتا ہے آجکل عوام کا بنیادی مسئلہ روٹی کپڑا مکان نہیں بلکہ کچھ اور ہے۔ ٭جمال خشوگی قتل مع...

رشتوں کا احترم، ایک دوسرے کے حقوق کی حفاظت اور آپسی بھائی چارگی کافروغ ۔۔۔۔۔ کیسے؟ ............................ اسانغنی مشتاق رفیقیؔ

    جرعات کائنات میں انسان ہی ایک ایسی واحد مخلوق ہے جو اپنی پیدائش سے کر موت تک اپنے ہی جیسے دوسرے انسانوں کا محتاج رہتا ہے۔ قدرت نے اس کی بناوٹ ہی اس انداز میں کی ہے اسے قدم قدم پر سہارے کی ضرورت پڑتی ہے۔ بچپن سے جوانی تک اور جوانی سے بڑھاپے تک، ماں باپ، بھائی بہن، دور اور نزدیک کے رشتہ دار، شوہر بیوی، اولاد اور دوست و احباب کے بغیر کسی بھی انسان کی کہانی مکمل نہیں ہوتی۔ ایک پر امن اور عادل معاشرے کی تشکیل کے لئے آپسی رشتے کا احترام، ایک دوسرے کے حقوق کی حفاظت، دکھ درد ہو یا شادمانی کے مواقع بھائی چارگی کا اظہار، بے حد ضروری ہے۔ اگر کسی معاشرے اور سماج میں اس کے برعکس ہوتا ہوا نظر آئے تو سمجھ لیں کہ وہ معاشرہ تیزی سے اپنی تنزل کی طرف بڑھ رہا ہے اور اس کی تباہی کے دن قریب ہیں۔ موجودہ زمانے میں سائنسی ترقی نے بظاہر ہمیں کئی انسانی سہاروں سے بے نیاز کردیا ہے،جس کی وجہ سے رشتوں کے احترام میں نمایاں فرق پیدا ہو گیا ہے۔ مادہ پرستی اور ایک پر تعیش زندگی کی جستجو جو ایک وبا کی طرح ہم میں پھیل چکی ہے، اس کی وجہ سے بھی آپسی حقوق کی حفاظت کرنے کارجحان اور بھائی چارگی کا اظہار ہم...