تلخ و تُرش ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسانغنی مشتاق احمد رفیقیؔ
پردھان منتری
شری نریندر مودی کے اقتصادی پیکیج کا ٭ دس 10فیصدی سے بھی کم
حصہ، غریبوں اور بے روزگاروں کی راحت کے لئے ہے۔۔۔ ایک تجزیہ
شکر کریں، یہ بھی
بہت بڑی بات ہے، ورنہ اگر یہ بھی نہ ملتا تو آپ کیا بگاڑ لیتے۔
٭اپنے ماسٹر کا
ہو چکا ہے مڈل کلاس، اس کو پیکیج نہیں، تھالی بجانے کا ٹاسک چاہئے۔۔۔ صحافی رویش
کمار
ہٹلر کے دور میں
جرمنی کے مڈل کلاس کا بھی یہی حال تھا۔ہندی میں شاید ایسے ہی دور کے تناظر میں کہا
گیا ہے ”وناش کالِ وپریدھا بدھی“۔۔۔ وناش
کس کا ہونے والا ہے اب یہ وقت ہی بتائے گا۔
٭کورونا بحران
کے بیچ بدلے کی سیاست کر رہی ہے سرکار۔۔۔ سی پی آئی رہنما کنہیا کمار
حالات کا فائدہ
اُٹھانا اور سیاسی طورپر اپنے آپ کو مظبوط کرنا یہ ہر سیاسی پارٹی کا منشور ہوتا
ہے۔ اس میں اچھنبے کی کیا بات ہے۔ اگر لال جھنڈے والے بھی ایسے حالات میں اقتدار میں
ہوتے تو یہی کرتے۔ تاریخ گواہ ہے۔
٭مدراس ہائی
کورٹ نے کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے بیچ نقل مکانی کرتے مہاجر مزدوروں کی قابل رحم
حالت کو انسانی المیہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی حالت دیکھ کر آنسو روکنا کسی
کے لئے بھی مشکل ہے۔۔۔ ایک خبر
اب اس پر کیا کہیں، بیچارے ان مزدوروں پر جتنی بیتنی تھی بیت چکی،
اب کسی کے آنسو بہانے سے کیا ہوگا۔۔۔ کاش شروعات میں ہی کچھ بہتر ہوجاتا۔
کی مرے قتل کے
بعد اس نے جفا سے توبہ
ہائے اُس ذود پشیماں
کا پشیماں ہونا
٭غریبوں، کسانوں
اور مزدوروں کو قرض کی نہیں، سیدھے ہاتھ میں پیسے کی ضرورت ہے، بھارت ماتا کو اپنے
بچوں کے ساتھ ساہوکار کا کام نہیں کرنا چاہئے۔۔۔ کانگریس رہنما راہل گاندھی
راہل گاندھی سچ
مچ میں ابھی بچے ہیں۔ انہیں سیاست کی کوئی سوجھ بوجھ نہیں ہے ورنہ وہ ایسی باتیں
نہیں کرتے۔ ووٹ بینک سیاست کا پہلا اصول ہی یہی ہے کہ، عوام کو صرف اتنا دو کہ وہ
ہمیشہ تمھارے سامنے دست سوال دراز کرتی رہیں، ورنہ جس دن وہ شکم سیر ہوجائے گی تو
پھر تمھاری کوئی خیر نہیں۔
٭اذان اسلام کا
لازمی اور اہم حصہ ہوسکتاہے، لیکن لاؤڈ اسپیکر یا دوسرے کسی آواز بڑھانے والے آلہ
کے ذریعے اذان دینے کو اس مذہب کا لازمی حصہ نہیں کہا جاسکتا ہے۔۔۔ الہ باد ہائی
کورٹ
کچھ سالوں پہلے
ہمارے منبر و محراب سے بھی لاؤڈ اسپیکر کے
مسئلے پر ایسے ہی فتوے نشر ہوتے تھے۔ بڑے بڑے اجتماعات میں نماز کے دوران مکبر
حضرات کے چوکیوں پر سجے مصلے ابھی بھی بہت سوں کو یاد ہوں گے۔ اب وہی بات عدالت
کہہ رہی تو پھر اس پر غصہ کیوں۔ یہ مکافات عمل ہے، دھیرج رکھیں، وقت آگیا ہے، اب
آپ کی ہر چیز آپ پر پلٹ کر آئے گی۔
٭ہندوستان کو وینٹی
لیٹر فراہم کرے گا امریکہ۔۔۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
تو کیا ہندوستان
کی حالت اتنی بگڑ چکی ہے۔ پردھان منتری تو آتم نربھر بھارت کی بات کررہے تھے۔ لگتا
ہے امریکی صدر جھوٹ بول رہا ہے، مودی جی کبھی غلط نہیں بول سکتے۔
٭کرونا وائرس
لاک ڈاؤن، سوٹ کیس پر سوتے بچے کی ویڈیو وائرل، جس میں ایک بچہ سوٹ کیس پر سو رہا
ہے اور اس کی ماں اس سوٹ کیس کو کھینچتی ہوئی پیدل چلی جارہی ہے۔۔۔ بی بی سی نیوز
وشوا گرو کے
استھان کے دعویدار بھارت میں آتم نر بھرتا کے ایسے نمونے اگر آپ تلاش کرنا چاہیں
تو بہت مل جائیں گے۔
٭دنیا کو کرونا
وائرس کے ساتھ جینا سیکھنا ہوگا۔۔۔ عالمی ادارہء صحت
جو دنیا، ایڈز، کینسر، فاشسٹوں، انتہا پسند سرمایہ داروں اور مذہبی
جنونیوں کے ساتھ جینا سیکھ گئی وہ ضرور ایک
دن کرونا وائرس کا ساتھ بھی جینا سیکھ جائے گی۔
Comments
Post a Comment