تلخ و تُرش ...................................... اسانغنی مشتاق احمد رفیقیؔ
٭سی بی ایس ای نے
۱۱ویں جماعت کے
نصاب سے شہریت، قوم پرستی اور سیکولرازم کے اسباق ہٹائے۔۔۔ ایک خبر
شہریت اور سیکولرازم
کے اسباق ہٹانا تو سمجھ میں آتا ہے لیکن قوم پرستی!! لگتا ہے پردے کے پیچھے بھی
بہت کچھ ہورہا ہے اور اس کا، جب پردہ اُٹھے گا تب پتہ چلے گا۔ انتظار کریں!!!
٭سماج میں علماء
کی معتبریت کو شدید خطرہ۔۔۔ ایک عنوان
جن کی وجہ سے
سماج کی معتبریت ہی ختم ہونے کو ہے ان کی معتبریت کو جب تک سماج میں اندھ بھگت
موجود ہیں یقین رکھیں کوئی خطرہ ہو ہی نہیں سکتا۔
٭ مدرسوں کے مدرسین
اور ائمہ مساجد کئی ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے سے پریشان۔۔۔ ایک اخبار کی سرخی
لیکن اس کا ذمہ
دار کون؟ اگر مسلمانوں کے پاس اپنے اپنے علاقوں کے حدتک ہی سہی کوئی مرکزی بیت
المال ہوتا جہاں اجتماعی طریقے سے زکواۃ، صدقات وغیرہ جمع ہوتے تو آج یہ نوبت نہ
آتی۔آج العطش العطش چلانے والے، کیا انہوں نے کبھی اس کی کوشش کی؟
٭ایغور مسلمانوں
پر مبینہ زیادتی، امریکا نے چینی حکام پر پابندی عائد کردی۔۔۔ ایک عالمی خبر
امریکا کب سے
مسلمانوں کا ہمدرد بن گیا؟ یہ عالمی سیاسی شطرنج میں چین کو گھیرنے کی ایک چال ہے
اور کچھ نہیں۔
٭صدر ٹرمپ کے
اثاثے کو منظر عام پر لایا جا سکتا ہے۔۔۔ امریکی سپریم کورٹ
ایسا فیصلہ صرف
امریکی سپریم کورٹ ہی دے سکتا ہے۔ کیونکہ حقیقی جمہوریت اس گئے گذرے دور میں بھی
صرف وہیں پائی جاتی ہے۔
٭ ترکی کے شہر
استنبول کے تاریخی اہمیت کی حامل عمارت آیا صوفیہ کی میوزیم کی حیثیت ختم، مسجد میں
بدلنے کا صدارتی حکم نامہ جاری۔۔۔ ایک عالمی خبر
اس فیصلے میں سیاست
کتنی ہے اور خلوص کتنا ہے اس کا فیصلہ آنے والا وقت ہی کرے گا لیکن اس فیصلے کو لے
کر احباب متضاد خیموں میں بٹ گئے ہیں اس کی وجہ سے کچھ بھی موقف قائم کرنے میں
گھبراہٹ ہورہی ہے، ایسے حالات میں اکبر الہ بادی کایہ شعر عرض کر کے خاموش رہ جانا
ہی عقلمندی ہے۔۔۔
ہم اُن کے ساتھ ہیں
کہ خدا جن کے ساتھ ہے
لیکن خبر نہیں کہ
خدا کن کے ساتھ ہے
٭ہندوستان صلاحیتوں
کا پاور ہاؤس ہے جو کورونا کے وبا سے بد حال دنیا کی باز آباد کاری میں ایک اہم
اور قائدانہ کردار ادا کرنے کے لئے بلکل تیار ہے۔۔۔وزیر اعظم شری نریندر مودی
ہندوستان صلاحیتوں
کا پاور ہاؤس ہے، یقینا ہے اور بد حال دنیا کی باز آبادکاری میں ایک اہم اور
قائدانہ کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے یہ بھی حقیقت ہے، لیکن اس کو آگے بڑھنے دیں
تب نہ!! جیسے ہی یہ کسی مہم کے لئے تیار ہوتا ہے کچھ نہ کچھ گڑ بڑ کرکے اس کی ٹانگ
کھنچ لی جاتی ہے اور یہ بیچارا دامن جھاڑتے ہوئے پھر سے کھڑے ہونے کی کوشش میں
مصروف ہوجاتا ہے، دوسری سمت اس کا دھیان ہی نہیں جاتا۔ کاش اس بار ایسا نہ ہو۔
Comments
Post a Comment