Posts

Showing posts from September, 2020

Zaban-e-Khalq زبان خلق ، شمارہ 46

Image
 

تلخ و تُرش ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسانغنی مشتاق احمد رفیقیؔ

    ٭وزیر اعظم نریندر مودی کے انکار کے باوجود کیوں ڈٹینشن سینٹر بنا رہی ہے یو پی سرکار؟۔۔۔ ایک سوال یہ بھی کوئی پوچھنے کی بات ہے، ہمارے وزیر داخلہ نے واضح الفاظ میں پوری کرونولوجی سمجھا دی ہے، پھر بھی ہمارا یہ سوال ہماری بے وقوفیت کی دلیل ہے۔ سیاست میں انکار اور اقرار کوئی معنی نہیں رکھتے۔ اس میں جو کہا جاتا ہے وہ نہیں کیا جاتا بلکہ جو نہیں کہا جاتا ہے وہیں کیا جاتا ہے۔ آنے والے دہائی کے بعد کے الیکشنوں میں ڈٹینشن سینٹر ایک بہت بڑا مدعا بننے والا ہے یاد رکھیں۔ ٭ 28 اکتوبر سے تین مرحلوں میں ہوں گے بہار اسمبلی انتخابات، گنتی 10 نومبر کو۔۔۔ بہار سے ایک خبر یعنی 28 اکتوبر سے 10 نومبر تک راوی بہارمیں چین ہی چین لکھے گا۔ اس کے بعد ووٹنگ مشینس کا مسئلہ اُٹھے گا، ووٹوں کی تقسیم پر کچھ خاص پارٹیوں کو مورد الزام ٹہرا کر ان کی ہجو سرائی ہوگی۔اور ایک آخری بات کوئی بھی جیتے، آخر میں جیت مقدر کے سکندر کی ہی ہوگی۔ ٭کیا کرونا ہماری زندگی کا حصہ بن چکا ہے؟۔۔۔ ایک سوال بن چکا نہیں بنا دیا گیا ہے۔ اب یہ مت پوچھیے کہ اس کے پیچھے کس کس کا ہاتھ ہے۔ یہ بات اچھی طرح سمجھ لیں کہ ہماری...

اطاعت کا جذبہ اور اختلافات .......................... اسانغنی مشتاق احمد رفیقیؔ

  جرعات حضرت خالد بن ولیدؓ کا عین اس وقت جب ان کی سپہ سالاری میں فتوحات کا ایک طویل سلسلہ جاری تھا،خلیفہ وقت حضرت عمرؓ کے ہاتھوں معزول کیا جانا تاریخ اسلام کا ایک ایسا حیرت انگیز واقعہ جس پر عقل دنگ رہ جاتی ہے۔ اصحاب رسولؐ میں اطاعت اولی الامر کا جذبہ اس حد تک سرایت کئے ہوئے تھا کہ وہ بظاہر اپنی تذلیل گورا کر لیتے تھے لیکن دربار خلافت سے جو حکم نامہ جاری ہوجائے اس کی تعمیل میں ایک ساعت کی بھی دیر نہیں لگاتے تھے۔ تاریخ کی کتابوں میں اس سبق آموز واقعہ کی مکمل تفصیل موجود ہے کہ کس طرح مجمع عام میں قاصد جو معزولی کا حکم نامہ لے کر آتا ہے معزولی کی علامت کے طور پرحضرت خالد بن ولیدؓ کی ٹوپی اتار تا ہے اور فاتح عراق و شام بغیر چون و چرا کئے خاموشی سے خلیفہ وقت کی حکم کی تعمیل کے لئے اپنے آپ کو پیش کرتے ہیں۔ اسلامی نظام میں اہمیت شخصیتوں کی نہیں اصول و ضوابط کی ہوتی ہے۔ جب تک ایسی اطاعت کا جذبہ امت میں موجود رہا امت اتحاد و اتفاق کے ساتھ ہر اعتبار سے ترقی کی راہ پر گامزن رہی لیکن جیسے جیسے اس جذبہ میں فرق آتا گیا امت میں تفرقہ پڑ نے لگا اوروہ تنزلی کی راہ پر بڑھتی چلی گئی۔ جو لوگ اپنی...

Zaban-e-Khalq زبان خلق ، شمارہ 45

Image
 

تلخ و تُرش ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسانغنی مشتاق احمد رفیقیؔ

  ٭عرب خطے میں امن کے قیام کے لئے مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل بنیادی اور ابتدائی جز ہے،   آزاد فلسطینی ریاست بننے تک اسرائیل سے تعلقات قائم نہیں ہوسکتے۔۔۔ سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز(متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہونے اوراسرائیل کے اعلیٰ سطح کے وفد کا امارات کے دورے کے لئے سعودی فضائی حدود استعمال کرنے کے پس منظر پر کہی گئی ایک بات) بھلے سے اس آزاد فلسطینی ریاست کا رقبہ ہمارے ملک کے ایک قریہ جتنا ہی کیوں نہ ہو۔ دو قدم آگے جا کر ایک بالشت پیچھے ہٹنے کی اس سیاسی عیاری کا جواب نہیں۔ خدا شاہ سلمان بن عبدلعزیزاور ان کے خاندان کو سلامت رکھے۔ ٭کیا نئی قومی تعلیمی پالیسی   2020ہندوستان میں تبدیلی لاسکے گی؟ ۔۔۔۔۔ ایک سوال زمینی سطح پر یہ نئی پالیسی کتنے فیصد لاگو ہوتی ہے دیکھ کر ہی اس پر کچھ کہا جاسکتا ہے، کیونکہ بھارت میں ایسی کئی پالیسیاں سالوں سے لاگو ہونے کے انتظار ۔   میں قطار میں ہیں۔   ٭وفات کے دو ہزار ایک سو   سال بعد بھی ایک خاتون اپنے تابوت میں بغیر گلے سڑے اور اکڑے، نرم حالت میں موجود۔ بال اور پلکوں کے ...

واعتصموا بحبل اللہ جمیعا ولاتفرقو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسانغنی مشتاق احمد رفیقیؔ

    جرعات واعتصموا بحبل اللہ جمیعا ولاتفرقو، اور تم سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑ لو اورتفرقہ نہ ڈالو،۔۔آل عمران، آیت 103،  قرآن مجید کی یہ ایک ایسی عظیم الشان آیت ہے کہ اگر ہم اس ایک آیت پر مکمل خلوص کے ساتھ عمل کرنے کی ٹھان لیں تو اُخروی نجات تو یقیناملے گی،ساتھ ہی یہ دنیا بھی اللہ رب العزت ہمارے لئے مسخر کردے گا،جیسا کہ قرون اولیٰ کے مسلمانوں کے لئے کیا تھا۔ لیکن افسوس، اس بات کا علم رکھنے کے باوجود ہماری اکثریت غفلت میں مبتلاہے اورجو تھوڑی بہت جمعیت باقی ہے اس میں بھی تفرقہ ڈالنے کی فکر میں لگی ہوئی ہے۔ سنی اور شیعہ کی تفریق صدیوں پرانی ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ معلوم اور نامعلوم وجوہات کے بنا پر اس میں شدت پیدا ہوتی جارہی ہے، اس پر تبصرہ کرنا عبث ہے کیونکہ دونوں فریق اپنے اپنے عقیدے میں مضبوط ہوچکے ہیں اور دونوں کے پاس اپنے عقیدوں کو ثابت کرنے لئے دلائل بھی ہیں۔ اب صرف اتنا ہوسکتا ہے کہ اختلافی بحث کو چھیڑے بغیر کلمہ کی بنیاد پر اکٹھا رہنے کی تلقین کی جائیں۔ وطن عزیز میں موجودہ حالات کے پس منظر میں سنیوں میں جو دراڑیں پڑیں ہیں اس کے تعلق سے سنجیدگی سے فکر ...