٭ لو جہاد پر گھماسان، بی جے پی مقتدرہ ریاستوں کی سرکاریں لو جہاد کے خلاف بل لانے کی مکمل تیاری کرچکی ہیں،اپوزیشن نے سرکاروں کے اس طرح کا قانون بنانے کو شخصی آزادی میں دخل اور ملک میں فرقہ وارانہ کھائی کو گہرانے کی کوشش قرار دیاہے۔۔۔ ایک خبر لو جہاد نامی ایک خیالی اُپچ کے خلاف قانون بنا کر موجودہ سرکار کا جو بھی ہدف ہو لیکن اس سے امہ کو ضرور فائدہ ہوگا۔امہ کے اُن نوجوان کو جو اپنوں کے حسرت بھری نگاہوں کو نظر انداز کر کے انہیں عمر بھر کے لئے آرزوؤں کے انگاروں میں جھلستا ہوا چھوڑ کر یا انہیں مرتد ہونے پر مجبور کر کے ہوس کو محبت کا نام دے کر غیروں کے پیچھے تن من دھن لٹا تے ہیں ان کو سبق سکھا کر گھر واپسی کرانے کا اس سے بہتر طریقہ شاید ہی کوئی ہوسکتا ہے۔ ٭جے ڈی یو کو پھسلنے سے روکنے میں ناکام رہے نتیش کمار کیا اس بار اپنے ادھورے وعدے پورے کر پائیں گے یا پھر اس باری میں وہ بی جے پی کے آگے گھٹنے ٹیکنے کو مجبور ہوں گے؟۔۔۔ایک سوال گھٹنے ٹیکنے پر مجبور نہیں، یوں کہئیے گھٹنے ٹیک چکے ہیں۔ وزراء کی فہرست میں ایک بھی اقلیتی طبقہ کے نمائندے کا نہ ہونا اس کی شروعات ہے۔ آگے آگے دیکھئے ہو...