تلخ و ترش ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسانغنی مشتاق رفیقی
٭ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ حکومت چاہتی ہے عوام سے جڑے مسائل پر کوئی سوال نہ کرے، اس لیے وہ ہمیں ڈرا دھمکا کر خاموش کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔۔۔ یو این آئی
حکومت تو یہی چاہے گی تاکہ عوام تک سچائی نہ پہنچ سکے، اب یہ حزب اختلاف کا مسئلہ ہے کہ وہ ڈر کر خاموش بیٹھ جاتی ہے یا سینہ تان کر حکومت کے سامنے کھڑی ہوتی ہے۔ ویسے دیکھاجارہا ہے کہ آج کل کانگریس سینہ تانے ڈٹ کر حکومت کا سامنا کر رہی ہے۔
٭چین نے موسمیاتی تبدیلی، ملڑی سطح کے مذاکرات اور بین الاقوامی جرائم سے نمٹنے کی کوششوں سمیت کئی اہم شعبوں میں امریکہ کے ساتھ اپنا تعاون جاری نہ رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ چین کی جانب سے یہ نئے اقدامات سیینئر ڈیموکریٹ اور امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی کے حالیہ دورہ تائیوان کے بعد سامنے آئے ہیں۔۔۔ بی بی سی اردو
یعنی چین اور امریکہ میں راست چھیڑ خانی شروع ہوچکی ہے اور بقول شاعر
اب ڈرامہ دکھائے گا کیا سین
پردہ اٹھنے کی منتظر ہے نگاہ
٭وزیر اعظم نریندر مودی نے پچھلےآٹھ سالوں میں سب تک پہنچنے والی ہمہ گیر حکومت دی ہے۔۔۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ
بے شک!! بے شک !!! اڈانی، امبانی اور ان جیسے بے شمار سرمایہ دار اور صنعت کار اس بات کے گواہ ہیں۔
٭ مرکزی صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر منسکھ مانڈویہ نے ملک بھر کو صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور کہا ہے کہ ہر ضلع میں 10 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک جدید ترین اسپتال بنایا جائے گا۔۔۔ یو این آئی
ترے وعدے پر جئے ہم تو یہ جان جھوٹ جانا
کہ خوشی سے مر نہ جاتے اگر اعتبار ہوتا
٭ روپے میں گراوٹ ہندوستانی معیشت میں کمزوری کی وجہ سے نہیں امریکی ڈالر کی قدر کی وجہ سے زیادہ ہے۔۔۔ آر بی آئی گورنر شکتی کانتا داس
اس کا مطلب ہے اگر ہندوستانی روپے میں پھر اچھال آنا ہے تو امریکی ڈالر کی قدر میں کمی آنی چاہئیے اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب امریکہ معاشی زوال میں گرفتار ہو، اور یہ ناممکن ہے تو اس کا سیدھا سیدھا مطلب یہی ہے کہ ہمیں روپے کی گراوٹ کو بقول وزیر خزانہ "روپیہ دراصل اپنا فطری راستہ تلاش کر رہا ہے" سمجھ کر بغیر چوں چرا کئے قبول کر لینی چاہئیے۔
٭اسرائیل کا فلسطین پر شب خون، رات کی تاریکی میں غزہ پر 100 میزائل داغے، اب تک پانچ سال کی بچی سمیت 15 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔۔۔ ترکیہ اردو
جب اسرائیل کے اس سارے ظلم کے باوجود عرب اور مسلم حکمران اس سے رشتہ استوار کرنے میں باؤلے ہوئے جا رہے ہیں، تو ایسے میں ان سے اس ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کی توقع کی جاسکتی ہے!؟
٭ بڑھتی مہنگائی پر قابو پانے کے لیے ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے آج پالیسی شرحوں میں نصف فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا، جس سے گھر، کار اور دیگر قسم کے قرضے مہنگے ہو جائیں گے۔۔۔ یو این آئی
یعنی مہنگائی پر قابو پانے کے لئے جو حل نکالے گئے ہیں اس کا بوجھ بھی عوام کو ہی سہنا پڑے گا اور حکومت دونوں ہاتھوں میں لڈو لیکر مزے کرے گی۔
٭ امریکہ کا سعودی عرب اور یو اے ای کو اربوں ڈالر کا جنگی اسلحہ فروخت کرنے کا فیصلہ، محکمہ خارجہ نے سعودی عرب کو 3 ارب ڈالر کے پیٹریاٹ میزائل فروخت کرنے کی منظوری دے دی، متحدہ عرب امارات کو 2.25 ارب ڈالر کے ٹرمینل ہائی ایلٹی چیوڈ ایریا ڈیفنس نظام فروخت کرنے کی بھی اجازت مل گئی۔۔ ترکیہ اردو
یعنی انکل سام نے اپنے کباڑ خانے میں جمع شدہ زنگ آلود ہتھیاروں کے لئے موٹے گاہک پکڑ ہی لئے، کوئی پتہ کرے اس سے پہلے جو ہتھیار ان ممالک نے انکل سام سے خریدے تھے ان کا کیا بنا؟
٭"ہٹلر بھی الیکشن جیتتا تھا، وہ کیسے کرتا تھا؟ جرمنی کے تمام اداروں پر اس کا کنٹرول تھا... مجھے پورا نظام دو، پھر میں تمہیں دکھاؤں گا کہ الیکشن کیسے جیتتے ہیں"۔۔۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی
اس کا مطلب ہے اس بار کانگریسی نیتا ساری کشتیاں جلا کر حکومت سے دو دو ہاتھ کرنے نکل پڑے ہیں، دیکھتے ہیں حکومت پر ان کی یہ سخت تنقید کیا رنگ لاتی ہے ۔
٭توانائی کاعالمی بحران مگر تیل کمپنیوں کی چاندی، دنیا بھر میں تیل کمپنیاں رواں برس اب تک مسلسل اپنے منافع میں ریکارڈ اضافہ رپورٹ کرتی آئی ہیں۔ سیاست دانوں، ٹریڈ یونین کے عہدیداروں اور ماحولیاتی کارکنوں کی جانب سے اس منافع خوری پر شدید تنقید کی گئی ہے۔ڈی ڈبلیو اردو
یہ سب سرمایہ داروں کا سیاست دانوں اور بیوروکریٹس کے ساتھ گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے۔صرف تنقید سے کچھ نہیں ہوگا، جب تک متاثرہ عوام آگے آکر ان سے بازپرسی نہیں کرتے اس مسئلے میں سدھار ناممکن ہے۔
Comments
Post a Comment