تلخ و ترش ..................... اسانغنی مشتاق رفیقی

٭کیا نیو انڈیا میں ہونے والے آزادی کے جشن میں جواہر لال نہرو کی کوئی جگہ نہیں ہے؟۔۔۔ دی وائر جیسی کرنی ویسی بھرنی، اگر کانگریس اپنے دور اقتدار میں جنگ آزادی کے دوسرے رہنماؤں کو ان کا صحیح مقام دیتی اور ان کے ساتھ انصاف کرتی تو شاید موجودہ حکومت ملک کے پہلے وزیر اعظم کیساتھ ایسا کرنے کی ہمت نہ جٹا پاتی۔ ٭ محترم نتیش کمار جی اور میرے بھائی تیجسوی یادو کے بالترتیب بہار کے وزیر اعلی اور نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لینے پر نیک خواہشات، بہار میں عظیم اتحاد کی واپسی ملک کی سیکولر اور جمہوری طاقتوں کے اتحاد میں ایک بروقت کوشش ہے۔۔۔ وزیر اعلیٰ ٹمل ناڈو ایم کے اسٹالین کاش ایسا ہی ہو، کیونکہ نتیش کمار قابل اعتماد ساتھی نہیں ہیں۔ ٭چین آبنائے تائیوان میں طاقت کے توازن کے نئے تعین کی کوشش میں مصروف، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بیجنگ کا تائیوان کے قریب بڑے پیمانے پر فوجی مشقوں کے بعد ’باقاعدہ گشت‘ کرنے کا عہد ایک تشویشناک اور خطرناک پیش رفت ہے۔۔۔ ڈی ڈبلیو اردو تائیوان نے انکل سام کی شہ میں آکر جو چال چلی ہے اس کے بعد چین اتنا بھی نہ کرے تو علاقے میں اس کا رعب کیسے قائم رہے گا، تجزیہ کاروں کو سمجھنا چاہئے۔ ٭کچھ لوگ مایوسی اور منفیت میں ڈوبے ہوئے کالے جادو کا سہارا لے رہے ہیں۔ ہم نے 5 اگست کو دیکھا کہ کالے جادو کا پرچار کرنے کی کوشش کی گئی۔ یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ کالے کپڑے پہننے سے ان کے مایوسی کا دور ختم ہو جائے گا۔۔۔ وزیر اعظم نریندر مودی مشہور قول ہے " جادو وہ جو سر چڑھ کر بولے" ، لیکن یہاں کس کا جادو کس کے سر چڑھ کر بول رہا ہے سمجھ میں نہیں آرہا ، اور وہ بھی کالا جادو۔ ٭ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو بتانا چاہئے کہ انہوں نے ہمارے علاقے میں چینی مداخلت کے دوران ملک کی شان کھادی کے ترنگے کو مسترد کرتے ہوئے چین میں بنے پولیسٹر کے ترنگے درآمد کرنے کا فیصلہ کیوں کیا۔۔۔ یو این آئی بہت عرصے قبل صاحب نے کہا تھا کہ "گجراتی ہونے کی وجہ سے کاروبار میرے خون میں ہے"، تو چین کے ساتھ ان کا یہ معاملہ مکمل کاروباری اور سستا سودا کے ضمن میں آتا ہے، بیچارے راہل جی شاید ہی یہ بات سمجھ پائیں ۔ ٭سعودی عرب کا ترکیہ کے زرمبادلہ ذخائر بڑھانے کے لئے 20 ارب ڈالر دینے کا فیصلہ، 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ترک سرکاری بونڈز میں کی جائے گی، مزید 10 ارب ڈالر کے لئے تکنیکی معاملات پر بات چیت جاری ہے، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے دورہ ترکیہ میں 20 ارب ڈالر پر رضامندی ظاہر کی تھی۔۔۔ ترکیہ اردو صحافی جمال خشوگی کے خون کا سودا سچ میں بہت سستے میں پٹ گیا، شہزادے تو بہت ڈرے بیٹھے تھے پتہ نہیں کہیں اس بھنور میں ان کا سیاسی مستقبل ہی نہ غرق ہوجائے۔ ٭ایک اہم فیصلے میں الہ آباد ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ پی اے سی اور سول یا آرمڈ پولیس ایک ہی فورس کا حصہ ہیں اور انہیں الگ نہیں کہا جا سکتا۔۔۔ آئی اے این ایس بلکل بجا فرمایا عزت مآب عدالت نے، عوام بھی یہی سمجھتی ہے کہ سب پولیس والے ایک جیسے ہوتے ہیں۔ ٭برازیل میں پولیس نے ایک خاتون کو اس شبہ میں گرفتار کیا ہے کہ اس نے ایک جعلی عامل کے ساتھ مل کر اپنی ماں کو دھوکہ دیا اور 14 کروڑ ڈالر سے زیادہ مالیت کے فن پارے، نقدی اور زیورات ہتھیا لئے ۔۔۔ بی بی سی اردو یعنی جس فن میں بر صغیر کو انفرادیت حاصل ہے اب اس کے دوسرے دعویدار بھی پیدا ہونے لگے ہیں، بڑے افسوس کی بات ہے!!! ٭وزیر اعظم مودی سماجی انصاف اور انصاف کو یقینی بنانے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں، تاکہ کوئی بھی پیچھے نہ رہے۔۔۔ وزیر خارجہ ایس جئے شنکر وہ تو وطن کے روز بروز کے حالات سے صاف ظاہر ہے، بے شک صاحب بہت کچھ یقینی بنانے کے لئے سخت محنت کر رہے ہیں۔ ٭ایک سینئر طالبان عالم رحیم اللہ حقانی جو داعش کے خلاف اپنی شعلہ بیان تقریروں کے لئے جانے جاتے تھے افغان دارالحکومت میں ان کے مدرسے میں ایک خودکش حملے میں ہلاک ہو گئے، جس کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی ہے۔ یاد رہے کہ رحیم اللہ حقانی نے حال ہی میں لڑکیوں کو اسکول جانے کی اجازت دینے کے حق میں عوامی سطح پر بات کہی تھی۔۔۔ ایجنسی جہاں آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہو، وہاں اصلاحی تبدیلی کی بات کرنا اپنی جان گنوا نا ہے، اللہ رحم کرے۔ ٭بہار میں بی جے پی کے ساتھ اپنے اتحاد سے باہر نکل کر زبردست سیاسی طوفان برپا کرنے کے چند دن بعد، وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے پھر کہا کہ وزیر اعظم کے عزائم "میرے ذہن میں نہیں ہیں"۔۔۔ این ڈی ٹی وی اس کا مطلب ہے وہ حزب اختلاف کےاتحاد میں بحیثیت وزیر اعظم امیدوار شامل ہونا چاہتے ہیں، واہ کیا سیاست ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Comments

Popular posts from this blog

اِتمام حُجت کس پر؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسانغنی مشتاق احمد رفیقیؔ

تلخ و ترش ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسانغنی مشتاق احمد رفیقیؔ

تلخ و ترش ............ اسانغنی مشتاق رفیقی