تلخ و ترش .................... اسانغنی مشتاق رفیقی
٭جموں و کشمیر میں برف و باراں کے بیچ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی قیادت میں ’بھارت جوڑو یاترا‘ ضلع کٹھوعہ کے ہٹلی موڑ سے 125 ویں دن دوبارہ شروع ہوئی۔ راہل گاندھی نے سردی سے بچنے کے لئے سفید ٹی شرٹ پر سیاہ برساتی کوٹ پہن رکھا تھا ۔ یہ یاترا گذشتہ سال 7 ستمبر کو کنیا کماری سے شروع ہوئی تھی اور 30 جنوری کو سری نگر کے شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں اختتام پذیر ہوگی۔۔۔ یو این آئی
اس یاترا سے کانگریس کو کیا ملا اور دیس کا کیا بھلا ہوا یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا لیکن اس یاترا سے راہل گاندھی کا امیج بطور ایک سنجیدہ رہنما عوام کے درمیان پھیلتا چلا گیا اور ان کے خلاف چلایا جانے والا پروپیگنڈا ٹھپ ہو کر رہ گیا۔ ملک کے بہت سارے سیاسی پنڈتوں کا ماننا ہے کہ بھارت کی سیاسی تاریخ میں یہ یاترا ایک ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوگی ۔
٭لیفٹنٹ گورنر صاحب، آپ کا کام لا اینڈ آرڈر، دہلی پولس اور ڈی ڈی اے کو سنبھالنا ہے۔ ہمارا کام دہلی کے دیگر مسائل حل کرنا ہے۔ آپ اپنا کام کریں، ہمیں ہمارا کام کرنے دیں۔ تب ہی نظم برقرار رہ سکتا ہے۔ اگر آپ ہمارے کام میں روزانہ مداخلت کریں گےتو آرڈر کیسے برقرار رکھا جا سکتا ہے۔۔۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال
سب سیاست ہے، کسی کو عوام کی فکر نہیں ہے، مفلر انکل بہت کائیاں سیاستدان ہیں اور لیفٹنٹ گورنر کے پس پردہ کوئی اور ہے،اور دونوں ہی اپنی جگہ اڑے ہوئے ہیں، بقول غالب
وہ اپنی خو نہ چھوڑیں گے ہم اپنی وضع کیوں چھوڑیں
سبک سر بن کے کیا پوچھیں کہ ہم سے سر گراں کیوں ہو
٭ اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلوان سے ملاقات کی، جیک سلوان نے یہ دورہ واشنگٹن میں نیتن یاہو کی پالیسیوں اور اس کے انتہائی قوم پرست حکمران اتحاد کے بہت سے ارکان کے متعلق تشویش کے درمیان کیا ہے ۔ اسرائیلی حکمران اتحاد پہلے ہی فلسطینیوں کے خلاف سخت رویہ اختیار کئے ہوئے ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ یہ حکومت مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی تعمیر میں تیزی لائے گی۔۔۔ العربیہ اردو
اور یہ ملاقات ممکن ہےاسی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے حکمت عملی ترتیب دینے پر ہوئی ہو،سچ پوچھیں تو انکل سام سے اس مسئلے میں کسی اچھائی کی امید رکھنا بیوقوفی ہے
٭ہم نے وہ وقت بھی دیکھا ہے جب غریبوں کی فلاح و بہبود کا پیسہ کرپشن کا شکار ہو جاتا تھا۔ ٹیکس دہندگان سے وصول کیے گئے ٹیکس کے حوالے سے کوئی حساسیت نہیں تھی۔ کروڑوں شہریوں کو اس کا نقصان اٹھانا پڑا۔۔۔ وزیر اعظم نریندر مودی
اور اب بقول صاحب ملک میں چار سو چین ہی چین ہے،کہیں کرپشن نہیں کہیں ٹیکس چوری نہیں کہیں کوئی نقصان نہیں، عوام کی خوشحالی کا یہ عالم ہے کہ اگر کوئی دان کر نے لئے کچھ لے کر نکلے تو دور دور تک کوئی فقیر نہیں ملتا۔ دنیا کا سب سے دولتمند شخص ہمارے یہاں پایا جاتا ہے۔ کیا سمجھے!!!
٭ کانگریس نے انفارمیشن ٹکنالوجی قوانین میں ترمیم کی سخت مذمت کرتے ہوئے انہیں سوشل میڈیا میں اظہار رائے کی آزادی پر حملہ قرار دیا اور ان ترامیم کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے میڈیا انچارج پون کھیڑا نے کہا کہ حکومت نے آئی ٹی (انٹرمیڈیری گائیڈ لائنز اینڈ ڈیجیٹل میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ) رولز 2021 میں ترمیم کے مسودے کے لیے مشاورت کی مدت میں 25 جنوری تک کی توسیع کرا کر بڑی چالاکی سے ایک دفعہ کو شامل کردیا ہے۔۔۔ یو این آئی
کانگریس لاکھ چلائے ، لاکھ آئین اور آزادی کی دہائی دے ، بی جے پی وہی کرے گی جو وہ پہلے سے طے کرچکی ہے، کیونکہ کانگریس بھی اپنے دور اقتدار میں ایسا ہی کرتی آئی ہے۔
٭ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جاسنڈا آرڈرن کا آئندہ ماہ عہدے سے سبکدوش ہونے کا اعلان،ان کے مستعفی ہونے کے اعلان سے یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ ان پر پڑنے والے دباؤ نے انھیں متاثر کیا ہے اور یہ کہ انھیں یقین نہیں رہا کہ وہ اکتوبر میں ہونے والے انتخابات میں اپنی پارٹی کو کامیابی دلا سکیں گی۔۔۔ بی بی سی اردو
اس پورے عمل میں ان تمام مسلم حکمرانوں اور قبر میں پیر لٹکا کر بھی عہدے سے چمٹے ہوئے ملت کے رہنماؤں، دانشوروں کے لئے ایک سبق ہے، اگر وہ سمجھنا چاہیں تو ، کہ کیسے ذاتیات سے اوپر اٹھ کر اجتماعی مفاد کے لئے کام کیا جاتا ہے، چاہے اس میں خود کا نقصان ہی کیوں نہ ہو۔
٭ مرکزی حکومت نے وزیر اعظم نریندر مودی پر بنائی گئی بی بی سی کی ایک سیریز پر تنقید کرتے ہوئے اسے "جانبدارانہ پروپیگنڈہ کا حصہ" قرار دیا ہے ۔۔۔ آئی اے این ایس
یعنی بقول شاعر
عیب ہر شخص میں جو ڈھونڈ رہے تھے انجمؔ
آئینہ اُن کو دکھایا تو برا مان گئے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Comments
Post a Comment